حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں شب رحلت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور شہادت امام حسن مجتبی علیہ السلام کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام سید مہدی میرباقری نے کہا: اللہ نے ہمارے اوپر بڑا احسان کیا کہ رسول اکرمؐ کو بھیجا تاکہ انسانوں تک توحید کو پہنچائیں۔ اگر کوئی شخص رسولؐ اور اہل بیتؑ کی ولایت سے ذرا سا بھی ہٹ جائے اور کسی اور کی ولایت مان لے تو وہ اسی قدر توحید سے بھی دور ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا: جو شخص دنیا کے سرکش طاقتوں کی ولایت قبول کرے وہ دراصل رسول خداؐ جیسی نعمت کی ناشکری کرتا ہے۔ اس لیے یہ ممکن نہیں کہ انسان اپنی معاشرتی زندگی ان طاقتوں کے نظام کے تابع گزارے اور صرف نماز و روزہ پر اکتفا کرے اور سمجھے کہ وہ موحد ہے۔
سید مہدی میرباقری نے کہا: خدا سے ملاقات جسمانی نہیں ہوتی، بلکہ جب انسان موحد بنتا ہے تو رکاوٹیں ہٹ جاتی ہیں اور وہ خدا کو امام کے آئینے میں دیکھ سکتا ہے۔ یہ مرتبہ صرف اُن بندوں کو ملتا ہے جو آزمائش میں کامیاب ہوں۔ اللہ ان کے دل کو پاک کرتا ہے اور معرفت کی روشنی اس میں ڈال دیتا ہے۔
انہوں نے کہا: جب اللہ کسی کو ہدایت دینا چاہتا ہے تو اس کے دل کو کشادہ کر دیتا ہے تاکہ وہ اسلام کی حقیقت کو سمجھ سکے اور پوری طرح خدا کے حکم کے آگے جھک جائے۔
سید مہدی میرباقری نے کہا: رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سب سے بڑا حکم ولایتِ امیرالمؤمنین علی علیہ السلام ہے۔ امت اسلام اس وقت تک مؤمن نہیں ہو سکتی جب تک ولایتِ علیؑ کو دل و جان سے قبول نہ کرے اور دل میں کوئی کجی نہ رکھے۔
انہوں نے کہا: دین کو صرف ذاتی عبادات تک محدود کرنا اور معاشرتی، سیاسی اور حکومتی معاملات کو دین سے الگ سمجھنا، دراصل توحید کی حقیقت کو نہ سمجھنے کے مترادف ہے۔ اصل توحید یہ ہے کہ پوری زندگی خدا کی بندگی اور امام کی ولایت کے تحت بسر کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا: صلوات بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ صلوات سے انسان کے گناہ مٹ جاتے ہیں، اخلاق سنورتا ہے اور روحانی بلندی نصیب ہوتی ہے۔ حقیقت میں صلوات رسول اکرمؐ کی عظمت کا اعتراف اور اللہ کے حضور عاجزی ہے، اور یہی اصل عبادت ہے۔









آپ کا تبصرہ